Parveen Shakir





  نئی آنکھ کا  پرانا خواب

 آتش دان کے پاس 

گلابی حدت کے ہالے میں سمٹ کر

 تجھ سے باتیں کرتے ہوئے  

 کبھی کبھی تو ایسا لگا ہے

 جیسے اوس میں بھیگی گھاس پر

 اس کے بازو تھامے ہوئے 

میں پھر میں چلنے لگی ہوں

پروین شاکر

Post a Comment

Previous Post Next Post