نئی آنکھ کا پرانا خواب
آتش دان کے پاس
گلابی حدت کے ہالے میں سمٹ کر
تجھ سے باتیں کرتے ہوئے
کبھی کبھی تو ایسا لگا ہے
جیسے اوس میں بھیگی گھاس پر
اس کے بازو تھامے ہوئے
میں پھر میں چلنے لگی ہوں
پروین شاکر
نئی آنکھ کا پرانا خواب
آتش دان کے پاس
گلابی حدت کے ہالے میں سمٹ کر
تجھ سے باتیں کرتے ہوئے
کبھی کبھی تو ایسا لگا ہے
جیسے اوس میں بھیگی گھاس پر
اس کے بازو تھامے ہوئے
میں پھر میں چلنے لگی ہوں
Our website uses cookies to improve your experience. Learn more
Ok