آج کا دن کیسے گزرے گا کل گزرے گا کیسے
کل جو پریشانی میں بیتا وہ بھو لے گا کیسے
کتنے دن ہم اور جییں گے کام ہیں کتنے باقی
کتنے دکھ ہم کاٹ چکے ہیں اور کتنے باقی
خاص طرح کی سوچ تھی جس میں سیدھی بات گنوا دی
چھوٹے چھوٹے وہموں ہی میں ساری عمر بتا دی
منیر نیازی